Results 1 to 2 of 2

Thread: خواتین کا عالمی دن ! ..... تØ+ریر : Ù…Ø+مدشاہنوازخان

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up خواتین کا عالمی دن ! ..... تØ+ریر : Ù…Ø+مدشاہنوازخان

    خواتین کا عالمی دن ! ..... تØ+ریر : Ù…Ø+مدشاہنوازخان

    Û”8 مارچ دنیا بھر میں خواتین Ú©Û’ عالمی دن Ú©Û’ طور پر منایا جاتا ہے۔اس دن کا مقصد ہے کہ خواتین سماجی،معاشی ،سیاسی،ثقافتی سطØ+ پر کامیابیوں کا جشن منایا جائے اور ان Ú©ÛŒ ترقی اور برابری Ú©ÛŒ راہ Ø+ائل مشکلات کا Ø+Ù„ تلاش کیا جائے ۔اس Ú©Û’ لئے Ø+کمت عملی ترتیب دی جائے۔خواتین Ú©ÛŒ 1911سے شروع ہونے والی جدوجہد آج بھی جاری ہے۔اس سال اس دن کا موضوع ہے ہر ایک برابر ÛŒ Ú©Û’ لئے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ بØ+یثیت انسان عورت Ú©ÛŒ Ø+یثیت Ú©Ùˆ برابر تسلیم کیاجائے۔اور فیصلہ سازی ،معاشی فوائد،سماجی رتبہ ،غرض اس کا مقام ایک برابر فرد اور ساتھی کا ہو۔
    معا شر Û’ Ú©Û’ متعین ر ویو Úº Ù†Û’ عو ر تو Úº Ú©Û’ کر دا ر اس Ú©ÛŒ تر Ù‚ÛŒ Ú©Û’ را ہ میں بہت ر کا Ùˆ ٹیں بھی Ø+ا ئل Ú©ÛŒ ہیں اگر انسانوں Ú©Ùˆ صنفی ترقی Ú©ÛŒ بنیا د پر مختلف کر دا ر سو نپ کر ایک Ø+صا ر میں بند کر دیا جائے اورانہیں وسائل اور موا قع بھی یکسا Úº نہ د ئے جا ئیں تو ان کا ا ثر نہ صر ف ان Ú©ÛŒ اپنی ز ندگی پر پڑتا ہے بلکہ اس Ú©Û’ منفی ا ثرا ت پو ر Û’ معا شر Û’ پر Ù¾Ú‘ تے ہیں۔کیو نکہ Ùˆ ہ معا شر Û’ Ú©ÛŒ تر Ù‚ÛŒ میں بر ا بر کا Ø+صہ نہیں Ù„Û’ سکتے،مثلایہ سمجھ لینا کہ عو ر تو Úº کا بنیا د ÛŒ کا Ù… Ú†Ùˆ نکہ گھر اور خا ندا Ù† Ú©ÛŒ د یکھ بھا Ù„ کر ناہے اس Ú©ÛŒ وجہ سے بچی Ú©ÛŒ تعلیم پر Ú©Ùˆ ئی تو جہ نہیں د ÛŒ جا تی Û” جنسی کردار تمام معاشروں میں ایک سا ہوتا ہے۔جیسے چاہے وہ عورت افریقہ Ú©ÛŒ ہو یا ایشیاء Ú©ÛŒ ØŒ مسلمان ہو یا ہندو، شیعہ ہو یا سُنی، راجپوت ہو یا سید۔جبکہ ہو سکتاہے کہ ایشیاء Ú©ÛŒ عورت Ú©Ùˆ افریقہ Ú©ÛŒ عورت Ú©Û’ مقابلے میں گھر سے باہر کام کرنے Ú©ÛŒ زیادہ آزادی ہو نیز یہ فرق مختلف معاشروں میں ان معاشروں Ú©Û’ معاشی ØŒ سماجی اور سیاسی Ø+الات Ú©Ùˆ دیکھتے ہوئے مختلف ہو سکتے ہیں اور تاریخ Ú©Û’ ساتھ بدلتے ہیں جیسے کسی زمانے میں کہا جاسکتاتھا کہ عورتیں جہاز نہیں اُڑا سکتیں یا مرد گھر کا Ù…Ø+افظ ہوتا ہے ØŒ یہ بات اس صنفی اور جدیدٹیکنالوجی Ú©Û’ دور Ù†Û’ غلط ثابت کر دی ہے کیونکہ اب ثابت ہو گیا ہے کہ پستول Ù„Û’ کر گھر میں گھسنے والے Ú©Û’ سامنے مرد بھی اتناہی بے بس ہے جتنی کہ عورت۔صنفی کردار معاشرہ دیتا ہے اور پیدا ہوتے ہی یہ کردار مضبوط کئے جاتے ہیں۔ان Ú©Û’ پروان Ú†Ú‘Ú¾Ù†Û’ اور مضبوط کرنے میں خاندان ØŒ تعلیمی نظام ØŒ ذرائع ابلاغ، قوانین اور مذہبی تشریØ+ات اپناکردار ادا کرتے ہیں۔مردوں اور عورتوں Ú©Ùˆ سماج Ú©ÛŒ جانب سے دیئے گئے فرائض اور ذمہ داریاں پیدائش ہی سے معاشرہ Ø·Û’ کر دیتا ہے ا Ù† Ú©Ùˆ تبدیل کیا جا سکتا ہے۔یہ مخصوص کردار مرد اور عورت Ú©Û’ درمیان رشتے/ تعلق کا تعین کرتے ہیں۔اس رشتے Ú©Û’ اثرات ہمیں مختلف شکلوں میں اور مختلف سطØ+ÙˆÚº پر نظر آتے ہیں۔
    ترقی Ú©Û’ عمل میں د Ùˆ نو Úº صنفیں تبھی Ø+صہ Ù„Û’ سکتی ہیں جب ہر طرØ+ Ú©ÛŒ تعصبا نہ سو Ú† Ú©Ùˆ ختم کیا جا ئے۔ہر سطØ+ پر برا بر ÛŒ Ú©Û’ یکساں موا قع فرا Ù… کئے جا ئیں۔لو Ú¯Ùˆ Úº میں یہ شعو ر پیدا ہو کہ انہیں معا شر Û’ Ú©Û’ ر وا ئیتی صنفی کر دا ر ÙˆÚº Ú©Û’ Ø+صا ر سے با ہر نکلنا چا ہیے تا کہ نہ صر ف اپنے خا ندا Ù† میں بلکہ معا شر Û’ میں ہر سطØ+ پر تمام کا مو Úº اور Ø° مہ دا ر یو Úº Ú©Ùˆ مرد اور عو ر تیں مل کر انجا Ù… د Û’ سکیں تا ر یخ Ú©Û’ Ø+وا Ù„Û’ سے ا Ù† وا قعا ت کا Ø° کر کر یں جن کا تعلق جنو بی ایشیا Ø¡ میں عو رتو Úº Ú©ÛŒ بیدا ر ÛŒ Ú©ÛŒ تØ+ر یک اور ان کار ہا ئے نما یا Úº سے ہو جو عور تیں سر انجا Ù… دے Ú†Ú©ÛŒ ہیں اس سے شر کا Ú©Ùˆ مز ید سمجھنے میں آ سا Ù†ÛŒ ہو Ú¯ÛŒ کہ امو ر زند Ú¯ÛŒ میں صنفی امتیا ز Ú©Ùˆ ئی قد ر تی با ت نہیں ہے ہیں بلکہ ہما را رویہ ہے جس Ú©Û’ Ø° Ù…Û’ دا ر ہم خو د ہیں۔اس کا تعلق عو ر تو Úº Ú©Û’ Ø+قو Ù‚ ،ان Ú©ÛŒ Ø+یثیت عز ت اور Ùˆ قا ر سے ہے ۔صنف Ú©Û’ تصو ر کامقصد ہی یہی ہے کہ اس با ت کا جا ئز ہ لیا جا ئے کہ صنفی بنیا د Ùˆ Úº پر تفر یق کیسے اور کیو نکر پیدا ہو گئی ہے۔اس Ú©Û’ کیا نتا ئج ہیں اور اس Ú©Ùˆ کیسے بد لا جا سکتا ہے۔ عو ر تیں کسی طر Ø+ بھی مر دو Úº سے Ú©Ù… کا Ù… نہیں کر تیں بلکہ زیا د ہ کا Ù… کر تیں ہیں لیکن ان Ú©Û’ کا Ù… Ú©ÛŒ شناخت اور قدر نہیں ہو پاتی کیو نکہ ان Ú©Û’ کا Ù… Ú©ÛŒ شنا خت اور قد ر نہیں ہو تی ان Ú©Û’ کا Ù… زیا د ہ تر گھر ÙˆÚº تک Ù…Ø+دو د ہو تے ہیں۔
    گزشتہ 72سالوں میں پاکستان میں خواتین Ù†Û’ ایک طویل جدوجہد Ú©Û’ بعد اپنا مقام تسلیم کرایا ہے ۔اس جاگیردرانہ سماج میں آج پاکستانی عورت سیاست، تجارت،دفاع،سائ٠س وٹیکنالوجی،تعل ŒÙ…ØŒ میڈیکل ،سیاØ+ت ،کھیل،عدلیہ،فن وثقافت، شعرو ادب ہر شعبہ زندگی میں اپنا لوہا منوا رہی ہے۔آج کوئی شعبہ ایسا نہیں جس میں پاکستانی عورت Ù†Û’ اپنا مقام نہ منوایا ہو،آئی Ù¹ÛŒ Ú©ÛŒ دنیا میں ارفہ کریم Ú©ÛŒ صورت میں آرٹ Ú©Û’ شعبہ میں شرمین عباد چنائے،ہمارے لئے روشن مثالیں موجود ہیں۔ میوزک Ú©ÛŒ دنیا میں عابدہ پروین،نور جہاں ،نیرہ نور، ناہید اختر،ثریا خانم،موجودہ دور میں قرتعین بلوچ،آیمہ بیگ،صنم ماروی،شازیہ خشک،اور یگر Ù†Û’ دنیا میں اپنا نام بنایا۔اور آج کا دن ان Ú©ÛŒ انہی کامیابیوں Ú©Ùˆ منانے کا دن ہے۔قیام پاکستان Ú©ÛŒ جدوجہد سے لیکر آج تک پاکستانی عورت Ù†Û’ جس انداز میں اس ملک Ú©ÛŒ ترقی اور اپنے وجود Ú©Ùˆ منوانے کا کام کیا ہے اس Ú©Ùˆ دنیا نہ صر ف تسلیم کرتی ہے بلکہ اس Ú©Ùˆ ایک کامیاب جدوجہد Ú©ÛŒ مثال سمجھتی ہے۔
    قیام پاکستان Ú©ÛŒ جدوجہدسے آج تک Ú©ÛŒ تاریخ میں پاکستانی خواتین کا کردار نا قابل فراموش ہے۔تØ+ریک پاکستان میں وہ قائد اعظمؒ Ú©Û’ ساتھ ہراول دستہ تھیں انہی بہادر خواتین Ú©ÛŒ بدولت ہم آج آزاد فضا میں سانس Ù„Û’ رہے ہیں۔جنہوں قابض انگریز Ø+کمرانوں Ú©Û’ خلاف گھر گھر جاکر قوم Ú©Ùˆ جگایا جلسے اورجلوسوں اور ریلیوں Ú©ÛŒ قیادت Ú©ÛŒ یونین جیک اتار کر عمارتوں پر پاکستانی جھنڈے لہرائے۔قیام پاکستان Ú©Û’ بعدبھی پاکستانی خواتین کا کردار اسی طرØ+ جاری رہا۔ قائداعظمؒ Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعدآپؒ Ú©Û’ نظریات Ú©Û’ برعکس ملک پر جاگیردارانہ سوچ اورآمریت Ù†Û’ پنجے گارڈ دیے ۔پاکستانی عورت Ú©Ùˆ ترقی Ú©Û’ عمل سے پیچھے رکھنے لئے۔ ثقافت، کلچرل،خاندانی روایات Ú©ÛŒ دیواریں Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ Ú©ÛŒ گئیں۔لیکن پاکستانی خواتین Ù†Û’ اپنا کام جاری رکھا۔ رعنا لیاقت علی خان آل پاکستان وومن ایسوسی ایشن(اپواء) جیسی تنطیموں Ú©Û’ ساتھ ساتھ Ø+قوق نسواں Ú©ÛŒ جدوجہد کرنے والی خواتین Ù†Û’ ہر آمریت Ú©Û’ خلاف آواز بلند کی۔ایوب خان Ú©Û’ خلاف Ù…Ø+ترمہ فاطمہ جناØ+ Ù†Û’ الیکشن Ù„Ú‘Ù†Û’ کا اعلان کیا۔اور آمریت Ú©Ùˆ چیلنج کیا۔آمرانہ ہتھکنذوں سے انہیں شکست دینے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ لیکن پاکستان میں جمہوریت اور خواتین Ú©ÛŒ جوجہد Ú©Ùˆ نہیں روکا جاسکا۔
    ضیاء الØ+Ù‚ Ú©Û’ طویل مارشل لاء Ú©Û’ دوران خواتین Ú©ÛŒ جدوجہد تاریخی Ø+یثیت رکھتی ہے۔ خواتین Ú©Û’ خلاف بننے والے قوانین خلاف عورتیں میدان عمل میں آئیں وومن ایکشن فورم Ú©ÛŒ خواتین Ú©Ùˆ آنسو گیس، ÚˆÙ†ÚˆÛ’ اور جیلیں بھی جدوجہد سے نہ روک سکیں۔انیس ہاورن،شہلا ضیاء، فریدہ شہید،نگار اØ+مد، خاور ممتاز،عاصمہ جہانگیر،طاہرہ عبداللہ، مہناز رفیع ،نگہت سعد خان،لالہ رخ،Ø+نا جیلانی،اور ان جیسی سیکڑوں خواتین Ù†Û’ عورتوں Ú©Û’ خلاف بننے والے قوانین Ú©ÛŒ بھرپور مخالفت کی۔اور ان Ú©ÛŒ Ø+کومت کوچیلنج کیا۔اور ہر Ù…Ø+اذ پر عورتوں Ú©Û’ Ø+قوق کا دفاع کیا۔ جمہوریت Ú©Û’ لئے بے نظیر بھٹو Ú©ÛŒ جدوجہد قربانی Ú©Ùˆ نہ صرف پاکستان Ú©ÛŒ تاریخ بلکہ دنیا کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔اسی طرØ+ افراد باہم معذوری Ú©Û’ Ø+قوق خصوصی طور معذور خواتین Ú©Û’ Ø+قوق Ú©Û’ Ø+والے زاہدہ Ø+مید کا نام نمایاں ہے ۔جنہیں گزشتہ سال پنجاب Ú©ÛŒ بہترین خاتون کا ایواڈ بھی دیا گیا۔ وائس سے امتیاز فاطمہ ØŒ اور منیبہ مزاری رول ماڈل کا درجہ رکھتی ہیں۔
    کھیلوں Ú©ÛŒ دنیا میں وومن ہاکی،کرکٹ ٹیموں Ú©ÛŒ ممبران ،اور100 میٹر دوڑ نسیم Ø+میدنے نام کمایا،ادبی میدان میں سیلمہ ہاشمی،عمیرا اØ+مد، فاطمہ ثریا بجیا،بانو قدسیہ، سلطانہ صدیقی ،بشری رØ+مان،فہمیدہ ریاض،Ø+سینہ معین، شاعری میں پروین شاکر، جیسے نام قابل فخر ہیں،شو بزنس Ú©Û’ شعبہ میں ماہرہ خان ،مہوش Ø+یات،عائزہ خان،صبا قمر،بشری انصاری، قابل ذکر ہیں تعلیم Ú©Û’ شعبہ میں سعد راشد،مذہبی سکالر ڈاکٹر فرØ+ت ہاشمی،امینہ سید،ٖفرØ+ دیبا ڈاکٹر خدیجہ مشتاق، سمیت سیکڑوں خواتین موجود ہیں۔سماجی تØ+ریکوں میں بے شمار خواتین سرگرم رہیں اور ہیں جن میں نگار اØ+مد، خاور ممتاز،عاصمہ جہانگیر، طاہرہ عبداللہ، مہناز رفیع،Ø+نا جیلانی،بلقیس ایدھی، شاہین عتیق الرØ+مان،نگہت سعید،فریدہ شیر،زہرہ سجادزیدی،زوبیدہ جلال، سلالہ یوسف زئی،صادقہ صلاØ+ الدین،سسٹر نسیم جارج،فوزیہ وقار، کشور ناہید، فوزیہ سعید سمیت سیکڑوں نام نمایاں ہیں،اسی طرØ+ پاکستان Ú©ÛŒ تاریخ کبھی بھی فوزیہ سعید Ú©Ùˆ Ú©ÛŒ خدمات Ú©Ùˆ نظر انداز نہیں کر سکتیں جنہوں Ù†Û’ اپنی بہن ملہیا Ø+سین اور دیگرساتھیوں Ú©ÛŒ مدد سے آشا Ú©Û’ پلیٹ فارم سے کئی سال Ú©ÛŒ جدوجہد Ú©Û’ بعد کام کر Ù†Û’ Ú©ÛŒ جگہ خواتین Ú©Û’ تØ+فظ کا بل 2010 میں منظور کرانے میں بھر پور کرادار ادا کیا بلکہ اب اس قوانین پر عمل Ú©Û’ سرگرم ہیں۔اس قانون Ú©ÛŒ وجہ سے پاکستانی خواتین Ù†Û’ کام Ú©ÛŒ جگہ پر اپنے آپ Ú©Ùˆ Ù…Ø+فوظ تصور کیا۔اس وقت اس طرØ+ کا قانون جنوبی ایشاء میں کسی اور ملک Ú©Û’ پاس نہیں۔قانون Ú©Û’ شعبہ میں عاصمہ جہانگیر، جسٹس ریٹارئر ناصرہ جاوید اقبال اور دیگر خواتین قابل ذکر ہیں۔جن Ú©ÛŒ پیروری میں اس وقت ماتØ+ت عدلیہ بے شمار خواتین ججز اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔
    رخشندہ ناز خواتین Ú©ÛŒ جدوجہد کانمایاں نام ہیں۔وہ خیبر پختوں خواہ Ú©ÛŒ پہلی خاتون نامز ہوئیں ہیں۔اسی طرØ+ فوزیہ وقار پنجاب میں وومن کمیشن Ú©ÛŒ سربراہی کرتے ہوئے کئی سال تک خواتین Ú©Û’ تØ+فظ Ú©Û’ کوشاںر ہیں۔خواتین Ú©Û’ لئے ہیلپ لائن قائم کی۔مØ+ترمہ خاور ممتاز قومی کمیشن Ú©ÛŒ سربراہ Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے خواتین Ú©ÛŒ ترقی اور بہتری Ú©Û’ لئے گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہیں۔
    صØ+افت Ú©Û’ میدان میں بھی پاکستانی خواتین Ù†Û’ اپنا صلاØ+توں کا لوہا منوایالیاہے اور آج دنیا میں ان کا اپنا صØ+افتی مقام ہے۔سیاست میں بھی آج پاکستانی خواتین کسی سے پیچھے نہیں فاطمہ جناØ+ Ú©Û’ بعد Ù…Ø+ترمہ بے نظیر بھٹو Ù†Û’ جس طرØ+ دنیا Ú©Ùˆ اپنی سیاسی بصیرت سے قائل کیا وہ مثالی ہے اس وقت بھی سیکڑوں پاکستانی سیاست دان خواتین اسمبلیوں میں اور باہر اپنا کردار ادا کرتی رہی تھی اور ہیں جن میں Ø+نا ربانی کھر،فہمیدہ مرزا،کشمالہ طارق،عطیہ عنایت اللہ،شیرین رØ+مان،شمیلہ فاروقی،فردوس عاشق اعوان،شمیلہ اسلم،شازیہ مری،ماروی میمن،تØ+مینہ دولتانہ،شیری مزاری،راØ+یلہ قاضی،خولہ امجد،ذکیہ شاہنواز،فخرالن ³Ø§Ø¡ کھوکھر،نسرین جلیل،Ø+میدہ کھوڑو،جمیلہ رزاق، ÙØ±ÛŒØ§Ù„ØªØ§Ù„Ù¾ÙˆØ±ØŒÙÙˆØ ²ÛŒÛ وہاب،کلثوم نواز،غنوی بھٹو،مہناز رفیع، بشری رØ+مان،فریال گوہر،ماجدہ رضوی، خوش بخت شجاعت ØŒ شہلا رضا شازیہ مری ØŒ سسی پلیجو ،سمیرا ملک ،ماروی میمن ،مریم نواز، اور ڈاکٹر یاسمین راشد ،ڈاکٹر نوشین Ø+امد،زر تاج Ú¯Ù„ وزیر سمیت دیگر خواتین نمایاں ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں اس وقت 66خواتین خصوصی نشتوں پر موجود ہیں جن بہت سی خواتین مختلف کمیٹیوں Ú©ÛŒ سربراہی کر رہی ہیں اور اپنا بھر پور آئینی کردار ادا کر رہی ہیں۔ صوبائی وزیر آشفہ ریاض خواتین Ú©Û’ Ø+قوق Ú©Û’ متØ+رک ہیں، ان Ú©Û’ علاوہ تØ+ریک انصاف Ú©ÛŒ عظمی کاردار وومن ڈوپلمنٹ اور جینڈر کمیٹی Ú©ÛŒ سربراہ Ú©ÛŒ Ø+یثیت اپنا شاندار کردار ادا کر رہی ہیں۔سعدیہ سہیل رانا Ù†Û’ گزشتہ اسمبلی میں بطور اپوزیشن اور موجودہ اسمبلی Ø+کومتی رکن Ú©Û’ طور پر اپنی سیاسی Ø+یثیت Ú©Ùˆ منوایا ہے۔تØ+ریک انصاف سے مسرت جمشید چیمہ،ساجدہ بیگم، نیلم Ø+یات،مہوش سلطانہ ،ملتان سے سبین Ú¯Ù„ خان عوامی مسائل Ú©Û’ Ø+والے سے اپنے علاقے Ú©ÛŒ بھر پور نمائیدگی کر رہی ہیں۔مسلم لیگ Ù† سے Ø+نا بٹ گزشتہ اسمبلی میں سب سے زیادہ قانون سازی میں Ø+صہ لینے والی خاتون تھیں ان Ú©Û’ علاہ راØ+یلہ خادم Ø+سین Ù†Û’ اپنی جماعت اور اسمبلی میں ایک سیاسی رہنما کا مقام بنایا ہے۔اسی طرØ+ کنول لیاقت علی، بشریٰ انجم بٹ، ثانیہ عاشق ،عظمی بخاری،ذکیہ شاہنواز بھی نمایاں مقام رکھتی ہیں اور اسمبلی بھر پور کردار ادا کررہی ہیں۔پیلز پارٹی Ú©ÛŒ واØ+د رکن پنجاب اسمبلی شازیہ عابد راجن پور Ú©Û’ پسماند علاقے سے ہونے Ú©Û’ باوجود جس انداز میں علاقائی مسائل Ú©Ùˆ اجاگر کر رہی ہیں وہ کسی مرد رکن اسمبلی Ù†Û’ پہلے نہیں کیے۔راجن پور Ú©ÛŒ پسماندگی Ú©Û’ Ø+والے اسمبلی میں ان Ú©ÛŒ تقاریر تاریخی ہیں اور اس بات Ú©ÛŒ دلیل ہیں کہ خواتین Ú©Ùˆ اگر مواقع دے جائیں تو وہ کسی بھی طرØ+ مردوں سے Ú©Ù… نہیں۔اور ملکی ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کر سکتی ہیں۔پاکستان میں خواتین Ú©ÛŒ ان کامیابیوں Ú©Û’ باوجود ابھی بھی سفر طویل ہے Û”
    آج بھی پاکستان کا شمار دنیا Ú©Û’ چند اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں عورتوں Ú©ÛŒ صورتØ+ال نامناسب ہے Ú©Ú†Ú¾ علاقوں میں عورتیں نہ صرف اپنے بنیادی Ø+قوق سے Ù…Ø+روم ہیں بلکہ مختلف طرØ+ Ú©Û’ تشدد کا بھی شکار ہیں Û” زچگی Ú©Û’ دوران سب سے زیادہ اموات میں ہم پہلے نمبر پر ہیں اسی طرØ+ آج بھی لاکھوں خواتین Ú©Û’ ووٹ درج نہیں ابھی تک جاگیرارانہ نظام Ú©Û’ زیر اثر علاقوں میں تعلیم،صØ+ØªØŒØ±ÙˆØ²Ú¯Ø §Ø± Ú©Û’ مواقع Ú©Ù… ہیں اور تشدد Ú©Û’ واقعات ہماری کامیابیوں Ú©Ùˆ دھندلادیتے ہیں۔ہماری موجودہ جمہوری Ø+کومت Ú©Ùˆ قوانین پر عمل کرانے Ø+والے اقدامات اٹھانے ہونے 25-Aتعلیم Ú©Û’ Ø+Ù‚ Ú©Ùˆ تسلیم کرانے کیلئے ہر بچی Ú©Ùˆ برابری Ú©ÛŒ بنیاد پر سکول تک لانا ہوگا۔زچگی Ú©Û’ دوران شرع اموات Ú©Ùˆ Ú©Ù… کرنے Ú©Û’ لئے ہنگامی اقدمات کر Ù†Û’ ہونگے۔خواتین Ú©Ùˆ کام Ú©ÛŒ جگہ پر Ø+راسیت سے Ù…Ø+فوظ رکھنے Ú©Û’ قانون پر ہر Ù…Ø+کمہ میں سختی سے عمل کرانا ہوگا۔ خواتین Ú©Ùˆ یہ Ø+قوق دلانے Ú©Û’ لیے ایک منظم جدوجہد شروع Ú©ÛŒ جائے لیکن ضروری امر یہ ہے کہ صرف یہ دن نہ منایا جائے بلکہ خواتین Ú©Ùˆ ترقی Ú©Û’ عمل کا بھی Ø+صہ بنایا جائے انہیں فیصلہ سازی میں شامل کرنے Ú©Û’ عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ خواتین Ú©ÛŒ Ø+الت میں بہتری لائی جاسکے کیونکہ ہمیں ہمارا مذہب ہمارے ملکی قوانین اس چیز کا پابند کرتے ہیں کہ ہم خواتین Ú©Ùˆ برابری Ú©Û’ مواقع دیں ۔اس وقت ہمارے ملک Ú©ÛŒ آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے لیکن انہیں صØ+ت ØŒ تعلیم ،روزگار، اور آگے بڑھنے Ú©Û’ وہ مواقع نہیں دیے جاتے جو مردوں Ú©Ùˆ Ø+اصل ہیں اس وقت بھی 70 فیصد بالغ خواتین تعلیم جیسے بنیادی Ø+Ù‚ سے Ù…Ø+روم ہیں جبکہ ہمارے مذہب Ù†Û’ تعلیم Ø+اصل کرنا ہر عورت اور مرد پر فر ض قرار دیا ہے Û” آج Ú©Û’ ترقی یافتہ دور میں بھی ہمارے ملک Ú©ÛŒ صرف 17 فیصد خواتین پرائمری Ú©Û’ بعد تعلیم جاری رکھ سکتی ہیں Û” مواقع نہ ہوناانکی تعلیم Ú©ÛŒ راہ میں رکاوٹ ہیں ۔ہمیں ملکر ان مسائل Ø+Ù„ Ú©Û’ مشترکہ کوشش Ú©Ùˆ مزید تیز کرنا ہوگا تاکہ برابری اور انصاف Ú©ÛŒ منزل Ú©Ùˆ Ø+اصل کیا جاسکے اور 2030میں ہم دنیا Ú©Û’ سامنے سرخرو ہوں Ú©Û’ ہم SDGsÚ©Û’ اہداف Ø+اصل کیے ہیں Û”


    2gvsho3 - خواتین کا عالمی دن ! ..... تØ+ریر : Ù…Ø+مدشاہنوازخان

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: خواتین کا عالمی دن ! ..... تØ+ریر : Ù…Ø+مدشاہنوازخان

    2gvsho3 - خواتین کا عالمی دن ! ..... تØ+ریر : Ù…Ø+مدشاہنوازخان

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •